سپریم کورٹ میں این اے 75 ڈسکہ میں دوبارہ انتخابات سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی
دوران سماعت جسٹس عمر عطا کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن کے مطابق قانون کی خلاف ورزی پردوبارہ پولنگ کا حکم دیا گیا ہے
انہوں نے مزید کہا کہ کچھ پریزائیڈنگ افسران نے اپنے فون بند کردیے اور اکٹھے غائب ہوگئے، تمام غائب ہونے والے پریزائیڈنگ افسر صبح یکایک ایک ساتھ نمودار ہوئے، کیا تمام پریزائیڈنگ افسران غائب ہوکر ناشتہ کرنے گئے تھے؟
پی ٹی آئی کے وکیل نے اپنے دلائل میں کہاکہ انتظامی فیصلے کے لیے انکوائری کا ہونا ضروری تھا جب تک ٹرائل چل رہا ہے الیکشن کمیشن کا فیصلہ معطل کیا جائے، اس پر عدالت نے پی ٹی آئی کے وکیل کی استدعا دوبارہ مسترد کردی۔