ذرائع کے مطابق آئی جی پنجاب پولیس کی جانب سے پولیس ڈیپارٹمنٹ میں اصلاحات لانے اور کرپشن کو ختم کرنے کے لیے ایک بڑا قدم اٹھا لیا گیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق آئی جی پنجاب پولیس کی ہدایات پر پنجاب بھر کے 62 ایس ایچ اوز کو کرپشن میں ملوث ہونے کی وجہ سے ان کے عہدوں سے فوری طور پر ہٹا دیا گیا ہے۔
ذرائع کے مطابق آئی جی پنجاب پولیس کی جانب سے تشکیل کردہ ایک ٹیم ایسی بھی ہے جو پنجاب پولیس میں موجود افسران کے اوپر کڑی نگاہ رکھتی ہے اور کارکردگی رپورٹ آئی جی پنجاب پولیس کو پیش کی جاتی ہے۔
اس رپورٹ کو مد نظر رکھتے ہوئے 48 ایس ایچ اوز کو معطل کرنے کا نوٹیفیکیشن سنٹرل پولیس آفیسر کی جانب سے بھیجا گیا تھا۔ جبکہ کرپشن میں ملوث ہونے کی وجہ سے باقی 14 ایس ایچ اوز کو ضلعی افسران نے خود اپنی رپورٹ پر معطل کیا ہے۔
سینٹرل پولیس آفس اور ضلعی افسران کی جانب سے جاری کردہ نوٹیفیکیشن کے مطابق معطل ہونے والے ایس ایچ اوز کی فہرست کچھ یوں ہے،
کرپشن میں ملوث ہونے کی وجہ سے فیصل آباد کے 8 ایس ایچ اوز، لاہور کے 7 ایس ایچ اوز، شیخوپورہ اور قصور کے بالترتیب 4،4 جب کے بھاولنگر، ننکانہ، خانیوال، گجرات، راولپنڈی اور جہلم کے 3،3 ایس ایچ اوز کو معطل کر دیا گیا ہے۔
نوٹیفیکیشن کے مطابق بہاولپور، سرگودھا اور پاکپتن کے 2،2 ایس ایچ اوز کو معطل کیا گیا ہے جبکہ اٹک، چکوال، خوشاب، سیالکوٹ اور منڈی بہاؤالدین کے 1،1 ایس ایچ او کو فوری طور پر ہٹا دیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ آئی جی پنجاب پولیس کی جانب سے مزید کہا گیا ہے کہ تمام ایس ایچ اوز جن پر مقدمات درج ہیں ان کو بھی فوری طور پر ہٹا دیا جائے گا۔
یاد رہے کہ پولیس ڈیپارٹمنٹ کے ساتھ ساتھ پاکستان کے تمام اداروں میں اگر اس طرح کے اقدامات کئے جائیں تو بڑی حد تک کرپشن کو کم کیا جا سکتا ہے۔