ذرائع کے مطابق پورے پنجاب میں ہونے والے دھرنوں کو ختم کرنے کے لیے مذاکرات جاری ہیں۔
تفصیلات کے مطابق مجکمہ داخلہ پنجاب کی جانب سے کہا گیا ہے کہ پورے پنجاب میں ہونے والے دھرنوں کو ختم کرانے کے لئے مذاکرات کئے جا رہے ہیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ دوسری جانب پنجاب بھر میں مظاہروں اور احتجاج کے خلاف پیرا ملٹری فورسز کو طلب کرلیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز سے پورے پنجاب میں ہونے والے احتجاج اور دھرنوں کے باعث تمام بڑی اور مین شاہرائیں بلاک ہو چکی ہیں۔ لاہور میں کل سے ملتان روڈ پر چوہنگ سمیت دیگر مقامات پر احتجاج اور دھرنوں کے باعث ٹریفک بری طرح سے جام ہے اور گاڑیوں کی قطاریں لگ چکی ہیں۔ ٹریفک جام ہونے کی وجہ سے عوام کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
ذرائع کے مطابق چوک یتیم خانہ میں موجود عوام کو منتشر کرنے غور بند سڑکوں کھلوانے کے لیے پولیس کی جانب سے شیلنگ بھی کی گئی ہے۔
لاہور کے بیشتر مقامات جیسا کہ سگیاں پل، شاہدرہ اور فیروز پور روڈ پر شنگھائی پل کے پاس ٹریفک بری طرح سے جام ہو چکی ہے۔ دوسری جانب ملتان میں بہاولپور بائی پاس کے قریب مذہبی تحریک کی عوام کی جانب سے احتجاج کرتے ہوئے روڈ کو بلاک کردیا گیا ہے اور ٹریفک جام ہے۔
ذرائع کے مطابق بہاولپور میں دریاۓ ستلج کے پل کے پاس بھی ٹریفک کو بری طرح جام کردیا گیا ہے۔
پورے پنجاب میں بیشتر مقامات پر ٹی ایل پی جماعت کے کارکنان کی جانب سے احتجاج اور مظاہرے کرکے سڑکوں کو بلاک کردیا گیا ہے۔ راستے بند ہونے کی وجہ سے مریضوں، عورتوں اور بچوں کا برا حال ہے۔ لوگ پچھلے کئی گھنٹوں سے اپنی گاڑیوں میں بیٹھے ہوئے ہیں۔
پورے پنجاب کے سرکاری ہسپتالوں میں آکسیجن میں کمی کی وجہ سے مریضوں کو شدید تکلیف کا سامنا ہے۔
یاد رہے کہ پورے پنجاب میں ہونے والے مظاہرے اور دھرنوں کی وجہ سے گزشتہ روز ٹی ایل پی کے سربراہ اور مرحوم علامہ خادم حسین رضوی کے بیٹے کی گرفتاری ہے۔