ذرائع کے مطابق وزیر اعلی پنجاب سردار عثمان بزدار نے لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ گزشتہ حکومتوں کی جانب سے جنوبی پنجاب کی ترقی کو پسِ پشت ڈال دیا گیا تھا۔
تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار نے لاہور میں تونسہ کے رہنے والے چند معززین اور پارٹی کارکنان سے ملاقات کی۔ ملاقات کے دوران تونسہ کے علاقے میں ترقیاتی منصوبوں کے بارے میں تفصیلی بات چیت بھی کی گئی۔
ذرائع کے مطابق تونسہ کے لوگوں سے ملاقات کرنے کے بعد زیادہ پنجاب نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ حکومتوں کی جانب سے تونسہ سمیت پورے جنوبی پنجاب کے علاقوں میں ترقیاتی منصوبوں کو پسِ پشت ڈال کرترقیاتی منصوبوں سے محروم رکھا گیا تھا۔
ان کا کہنا تھا کہ اب پسماندہ اور اور غریب علاقوں میں بھی اسپتال اسکول اور ڈیم بنائے جائیں گے۔
وزیر اعلی پنجاب سردار عثمان بزدار کا کہنا تھا کہ میرا دل تونسہ اور اس کے جیسے پسماندہ علاقوں کے ساتھ ہمیشہ ہے۔ میں خود لاہور میں غریب عوام کے لیے وکیل ہوں۔ انہوں نے کہا کہ ماضی میں تونسہ کے ساتھ ساتھ پورے جنوبی پنجاب کے ساتھ ناانصافی کی گئی اور اور تمام ترقیاتی منصوبوں سے دور رکھا۔
وزیر اعلی پنجاب کی جانب سے کہا گیا کہ اب تمام پسماندہ علاقوں میں سکولز اسپتال اور ڈیم بنائے جائیں گے۔ جتنے منصوبوں کا بھی اعلان کیا گیا تھا تمام اپنی تکمیل کی راہ پر گامزن ہے۔ اور جلد ہی پایہ تکمیل تک پہنچ جائیں گے۔
سردار عثمان بزدار کا کہنا تھا کہ موجودہ حکومت کی جانب سے کسی کے ساتھ کوئی بھی زیادتی نہیں کی گئی۔ اگر کسی شخص کے ساتھ زیادتی ہوئی ہے تو میں حساب دینے کے لئے موجود ہوں۔ ان کا کہنا تھا کہ پورے پنجاب میں پہلی مرتبہ ڈسٹرکٹ ڈویلپمنٹ پیکج انصاف کے ساتھ ترقیاتی فنڈز کو تقسیم کیا جا رہا ہے۔
ترقیاتی منصوبوں کے متعلق بات کرتے ہوئے وزیر اعلی پنجاب کا کہنا تھا کہ اس مرتبہ پورے پنجاب میں 16 سمنٹ کی فیکٹریاں بنائی جائیگی جن میں سے تین فیکڑیاں ڈیرہ غازی خان میں قیام میں لائی جائیں گی۔