ذرائع کے مطابق پاکستان میں بنائے جانے والے وینٹی لیٹرز کے متعلق اہم خبر سامنے آگئی ہے۔
تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر برائے سائنس اینڈ ٹیکنالوجی شبلی فراز کی جانب سے پاکستان میں تیار کردہ وینٹی لیٹرز کے بارے میں کہا گیا ہے کہ ملک پاکستان میں تیار کردہ وینٹی لیٹرز کا معیار عالمی ہونا چاہیے اور وینٹی لیٹرز کے تیار ہوجانے کے بعد اس کی ڈریپ میں بروقت رجسٹریشن کو یقینی بنایا جائے۔
ذرائع کے مطابق گزشتہ روز وزیر سائنس اینڈ ٹیکنالوجی شبلی فراز کی صدارت میں آنے والے دنوں میں کرونا وائرس کی پیدا شدہ صورت حال سے نمٹنے کے لیے اجلاس کیا گیا۔ اجلاس میں کرونا وائرس سے نمٹنے کے لیے کی جانے والی کوششوں کے متعلق مکمل بریفنگ دی گئی۔
ذرائع کے مطابق پاکستان میں بنائے جانے والے وینٹی لیٹرز کے متعلق بھی وزیر سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کو بریفنگ دی گئی ہے۔ شبلی فراز کو بتایا گیا ہے کہ اب تک پاکستان میں 57 وینٹی لیٹرز کو تیار کرلیا گیا ہے۔ جن میں سے 16 لیٹرز آئی سی یو کی ضروریات کو پورا کر سکتے ہیں۔
ذرائع کا کہنا تھا کہ نیسکام، پی اے ای سی کی جانب سے تیار کردہ دو وینٹی لیٹر ز کو پاکستان انجینئرنگ کونسل کی جانب سے کلیئر قرار دے دیا گیا ہے۔
ذرائع کے مطابق پاکستان انجینئرنگ کونسل کی جانب سے کلیئر قرار دیے گئے دو اینٹی لیٹرز اس وقت ڈریپ میں کلینکل اینالیسیز کے لئے موجود ہیں۔ اور ان دو وینٹی لیٹرز کی منظوری کے بعد دو ماہ کی اندر پچاس وینٹی لیٹرز فراہم کیے جائیں گے۔
واضح رہے کہ ملک پاکستان میں کرونا وائرس کی تیسری لہر کے باعث صورتحال نازک ہونے کے خدشات ہیں۔ صوبہ سندھ اور صوبہ پنجاب میں عوامی ایریاز پر ایس او پیز کے نفاذ کے لئے پاک فوج کی خدمات بھی حاصل کی گئیں ہیں تاکہ کرونا وائرس کی صورتحال نہیں بگڑ نہ جائے۔