ذرائع کے مطابق وزیراعظم پاکستان عمران خان کی جانب سے کہا گیا ہے کہ ماضی میں گزشتہ حکومتوں کی جانب سے بلوچستان کو نظر انداز کیا گیا اس کی ترقی پر توجہ نہیں دی گئی جس کی وجہ سے صوبہ بلوچستان پیچھے رہ گیا تھا۔
تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز وزیراعظم پاکستان عمران خان کی جانب سے بلوچستان کے صوبائی دارالحکومت کوئٹہ میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ گزشتہ تمام حکومتوں کی جانب سے بلوچستان کی ترقی پر توجہ نہیں دی گئی۔ ان کا کہنا تھا کہ جب تک غریب اور پسماندہ علاقوں کو قومی دھارے میں نہیں لایا جائے گا تب تک ملک پاکستان ترقی نہیں کرے گا۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز کوئٹہ میں نئی تعمیر ہونے والی شاہراہوں کا سنگ بنیاد رکھنے کے سلسلے میں ایک تقریب منعقد کی گئی۔ اس تقریب میں وزیراعظم پاکستان عمران خان کی جانب سے خطاب کیا گیا۔ اپنے خطاب کے دوران وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ بلوچستان میں ترقیاتی منصوبوں کے سنگ بنیاد پر بہت خوشی محسوس کر رہا ہوں۔ کوئٹہ سے کراچی جانے والی سڑک پر خود گاڑی چلائی ہے اور مجھے پتا ہے کہ وہ کتنی خطرناک ہے۔ بلوچستان میں سڑکوں کی تعمیر معیاری بنائی جائے گی تاکہ لوگ یاد رکھیں کہ یہ پاکستان تحریک انصاف کے دور میں پایہ تکمیل کو پہنچا ئیں گئیں تھی۔
تقریب میں خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم پاکستان عمران خان کی جانب سے کہا گیا کہ اللہ تعالی اس انسان کو عزت بخشتا ہے جو انسانیت کے لیے کچھ کرتا ہے۔ عزت اور کامیابی اللہ تعالی کی دین ہے۔دنیا بھی انسانیت کی خدمات کرکے جانے والوں کو یاد کرتی ہے۔
شریف برادران کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں ایک چھوٹا سا طبقہ پاکستان کے وسائل پر قبضہ جمائے ہوئے ہے۔ ہمارے ملک کے گزشتہ حکمرانوں نے برطانیہ کے اندر مہنگے ترین علاقوں میں جائیدادیں خریدیں۔ ان علاقوں میں جائیدادیں بنائی گئیں جن علاقوں میں خود بتا نہیں وزیراعظم بھی جائیداد نہیں خرید سکتا۔ ریاست مدینہ میں محلات نہیں بنائے گئے تھے اور یہی ان کی ترقی کا ماڈل تھا۔
وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ خوشی ہے کہ بلوچستان میں ترقیاتی منصوبوں کو شروع کرنے جا رہے ہیں۔ گزشتہ حکومتوں کی جانب سے بلوچستان کی تعمیر و ترقی پر توجہ نہیں دی گئی جس کی وجہ سے صوبہ پیچھے رہ گیا تھا۔
یاد رہے کہ گزشتہ روز وزیراعظم پاکستان عمران خان کی جانب سے بلوچستان میں کامیاب جوان پروگرام منصوبے کا افتتاح بھی کیا گیا تھا۔ جس میں پورے صوبے سے منتخب ہونے والے جوانوں کو چیک کی صورت میں رقم بھی دی گئی تھی۔