ملکی معشیت اوورسیز پاکستانیوں کی وجہ سے بچی ہوئی ہے: وزیراعظم عمران خان

ملکی معشیت اوورسیز پاکستانیوں کی وجہ سے بچی ہوئی ہے: وزیراعظم عمران خان

ذرائع کے مطابق وزیراعظم عمران خان کی جانب سے کہا گیا ہے کہ پاکستان کی معیشت اوورسیز پاکستانیوں کی وجہ سے ہی بچی ہوئی ہے۔ اوورسیز پاکستانی ملک پاکستان کا سب سے بڑا اثاثہ ہیں۔

تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان کی جانب سے اوورسیز پاکستانی کمیونٹی کے ساتھ روشن ڈیجیٹل اکاؤنٹس کے سلسلے میں منعقد کی گئی تقریب میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ روشن ڈیجیٹل اکاؤنٹس کی بہتری کے لیے مزید دو نئے پروگرام چلا رہے ہیں جو اللہ نے چاہا تو کامیاب ہوں گے۔ روشن ڈیجیٹل اکاؤنٹس میں نوے لاکھ اوورسیز پاکستانیوں کو منسلک کرنے کی صلاحیت موجود ہے۔ بیس لاکھ اوورسیز پاکستانیوں کو روشن ڈیجیٹل اکاؤنٹس سے منسلک کرنے پر بات کہاں سے کہاں تک پہنچ جائے گی۔

ذرائع کے مطابق وزیراعظم پاکستان عمران خان کی جانب سے کہا گیا ہے کہ اکاؤنٹس میں ایک ارب ڈالر آنے پر گورنر اسٹیٹ بینک آف پاکستان کو مبارکباد پیش کرتا ہوں۔ ان کا کہنا تھا کہ ملک پاکستان میں ہمیشہ سے لونگ ٹرم منصوبوں کا فقدان رہا ہے۔

اوورسیز پاکستانیوں سے بات کرتے ہوئے وزیراعظم کا کہنا تھا کہ آپ قوم کا قیمتی اثاثہ ہے ملکی معیشت میں آپ کا کردار بہت اہمیت کا حامل ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ میں چاہوں گا کہ آپ نئے وزیر خزانہ شوکت ترین کے تجربوں سے بھی فائدہ اٹھائیں جہاں تک مجھے معلوم ہے شوکت ترین مارکیٹنگ کا بہت زیادہ تجربہ رکھتے ہیں۔

گزشتہ دور کے متعلق بات کرتے ہوئے عمران خان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں ایکسپورٹ بہت کم تھی اور ڈالرز میں بھی اضافہ نہیں ہوتا تھا جس کی وجہ سے ہمیں آئی ایم ایف کے پاس جانا پڑتا تھا۔ ان کا کہنا تھا کہ ہماری بدقسمتی ہے کہ ہماری حکومتیں پچھلے 30 سالوں میں 20 بار آئی ایم ایف کے پاس جا چکی ہیں۔

بینکوں سے عوام کو چھوٹے قرضے دلانے کے متعلق بات کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں موجود بینکوں کو چھوٹے قرضے دینے کی عادت نہیں تھی اسی لیے پہلے چھوٹے لوگوں کو قرضے دینے کے لیے بینکوں کے ملازمین کی تربیت کرنی پڑے گی۔

ذرائع کے مطابق وزیراعظم عمران خان کا مزید کہنا تھا کہ پچھلے ایک سال میں ریکارڈ ترسیلات زر پاکستان میں آئی۔ ملک کی ترقی کے لئے برآمدات کو درآمدات سے زیادہ کرنا بہت ضروری ہے۔ ہاؤسنگ میں بھی اوورسیز پاکستانیوں کے کردار کی ضرورت ہے۔ پاکستان کی معیشت کو بچانے والے اوورسیز پاکستانی ہی ہیں۔

وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ہمارے سفارتخانوں میں بیرون ملک میں موجودہ سخت محنت کر کے پاکستان پیسہ بھجوانے والوں کو پیذیرائی نہیں دی جاتی۔ میں جانتا ہوں کے سعودی عرب میں موجود ہمارے سفارت خانے کے عملے نے پاکستانی ورکرز پر توجہ نہیں دی۔

ان کا کہنا تھا کہ سعودی عرب کے سفارت خانے کے متعلق شکایات موصول ہونے پر کارروائی شروع کر دی گئی ہے۔ محنت کش لوگوں سے پیسہ مانگنے والوں کے خلاف سخت سے سخت کاروائی کرکے مثالی سزا دی جائے گی۔

Comments

No comments yet. Why don’t you start the discussion?

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *