ذرائع کے مطابق سابق وزیر اعلیٰ پنجاب میاں محمد شہباز شریف کی جانب سے بھی الیکٹرانک ووٹنگ مشین کو مسترد کر دیا گیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق پاکستان مسلم لیگ نواز کے رہنما اور قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف میاں محمد شہباز شریف کی جانب سے الیکٹرانک ووٹنگ مشین کے استعمال کی حکومتی تجویز کو مسترد کر دیا گیا ہے۔ اپنے بیان میں سابق وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف کا کہنا تھا کہ دنیا الیکٹرانک ووٹنگ کو ماننے سے انکار کر چکی ہے آتا گے الیکشن کمیشن آف پاکستان نے بھی الیکٹرانک ووٹنگ کو ناقابل عمل قرار دے دیا ہے۔
ذرائع کے مطابق سابق وزیر اعلیٰ پنجاب میاں محمد شہباز شریف کا کہنا تھا کہ انتخابی اصلاحات کا حساس معاملہ پوری قوم کی منشا اور اعتماد سے حل کیا جاتا ہے۔ اس طرح کی انتخابی اصلاحات تمام فریقین کی باہمی مشاورت اور عوام کی رائے کی روشنی میں ہونی چاہیے۔
ذرائع کے مطابق اپوزیشن لیڈر میاں محمد شہباز شریف کا کہنا تھا کہ 2018 میں پاکستان مسلم لیگ کی جانب سے انتخابی اصلاحات پاکستان تحریک انصاف اور دیگر اپوزیشن پارٹیز کے ساتھ مشاورت سے طے کی گئی تھیں۔ پاکستان مسلم لیگ نون کے دور حکومت میں تحقیق کی جانے والی انتخابی اصلاحات پر کسی کو کوئی اعتراض نہیں تھا۔
قائد حزب اختلاف میاں محمد شہباز شریف کا کہنا تھا کہ 2018 کی انتخابی اصلاحات کے متعلق تاریخی دستاویزات آج بھی موجود ہیں۔ وہ تاریخی انتخابی اصلاحات تمام پارٹیز کی مشاورت اور دستخط صحت پائی گئی تھی۔
ان کا کہنا تھا کہ حکومت پاکستان کی جانب سے این آر او کا شور مچا کر اپوزیشن کی بےعزتی کی گئی جب وہ مثبت تجاویز اور میثاق معیشت کی باتیں کر رہی تھی۔
میاں محمد شہباز شریف کا مزید کہنا تھا کہ انتخابی اصلاحات مسلم لیگ نون کر سکتی ہے۔ پاکستان مسلم لیگ نواز میں اپوزیشن کو ساتھ لے کر چلنے اور ان کی تجاویز کو ماننے کا حوصلہ ہے۔
حکومت پر تنقید کرتے ہوئے شہباز شریف کا کہنا تھا کہ آپ الیکٹرونک ووٹنگ کو چھوڑ کر تباہ کی ہوئی معیشت اور مہنگائی اور بے روزگاری سے مرتی عوام کے لیے کچھ کریں۔