ذرائع کے مطابق وزیر اعلی پنجاب سردار عثمان بزدار کی معاون خصوصی برائے اطلاعات فردوس عاشق اعوان کی جانب سے کہا گیا ہے کہ عوامی ٹیکس کے پیسوں سے تنخواہ لینے والے جوابدہ ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ جو خواتین باہر نکل کر تلخیاں برداشت نہیں کر سکتی انہیں عوامی خدمت کو چھوڑ کر آسان راستہ اختیار کرنا چاہیے۔
تفصیلات کے مطابق سیالکوٹ میں اسسٹنٹ کمشنر کے ساتھ پیش آنے والے واقعے پر وزیر اعلی پنجاب سردار عثمان بزدار اور فردوس عاشق اعوان کے درمیان ملاقات ہوئی۔ وزیر اعلیٰ پنجاب سے ملاقات میں فردوس عاشق اعوان نے سیالکوٹ میں اسسٹنٹ کمشنر کے ساتھ اپنے رویے کی وضاحت کی۔
وزیر اعلیٰ پنجاب سے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے فردوس عاشق اعوان کی جانب سے کہا گیا تھا کہ وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار کی جانب سے سیالکوٹ میں پیش آنے والے واقعے کی خود تحقیقات کرنے کا اعلان کیا گیا ہے۔ وزیراعلی پنجاب نے کہا ہے کہ وہ اس واقعے کی منصفانہ تحقیقات کریں گے۔
معاون خصوصی برائے وزیر اعلی پنجاب فردوس عاشق اعوان کا مزید کہنا تھا کہ چیف سیکرٹری کے سامنے غلط بیانی کرکے حقیقت کو چھپایا گیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ یہاں کوئی انڈرنائنٹین میچ کھیل رہا ہے تو کوئی بی جمالو بنا ہوا ہے۔ میچ میں اترنا ہے یا نہیں میں وزیر اعلی پنجاب اور وزیر اعظم پاکستان سے مشورہ کر چکی ہوں۔
ذرائع کے مطابق فردوس عاشق اعوان کا کہنا تھا کہ قوم کی وکالت کے دوران ایسا وقت بھی آتا ہے جب آپ کو غصہ کرنا پڑتا ہے۔ زاتی رنجشیں کہیں نہیں ہوتی۔ عوام کے دیئے ہوئے ٹیکس کے پیسوں سے تنخواہیں لینے والوں کو جواب دینا ہوگا۔ وہ تمام خواتین جو میدان میں نکلنے کے بعد سختیاں نہیں برداشت کر پاتیں انہیں عوامی خدمت کو چھوڑ کر کوئی آسان راستہ ڈھونڈ لینا چاہیے۔
معاون خصوصی برائے وزیر اعلیٰ پنجاب کا مزید کہنا تھا کہ میں وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار کی شکر گزار ہوں کہ انہوں نے معاملے کو اپنے ہاتھوں میں لے لیا ہے اور چیف سیکریٹری کی بھی شکر گزار ہوں جنہوں نے رمضان بازاروں کے حالات کے متعلق وزیر پنجاب کو آگاہ کیا ہے۔