مقبوضہ کشمیر میں موجود وینٹی لیٹرز بھارت میں منتقل کر دیے گئے، مقبوضہ کشمیر میں صورتحال نازک

مقبوضہ کشمیر میں موجود وینٹی لیٹرز بھارت میں منتقل کر دیے گئے،  مقبوضہ کشمیر میں صورتحال نازک

ذرائع کے مطابق مقبوضہ کشمیر کے حریت رہنما یاسین ملک کی اہلیہ کی جانب سے مقبوضہ کشمیر میں کرونا وائرس کے پھیلاؤ کے متعلق اہم انکشافات کیے گئے ہیں۔

تفصیلات کی مطابق مقبوضہ کشمیر کے حریت رہنما کی اہلیہ کی جانب سے کہا گیا ہے کہ کرونا وائرس کی تیسری لہر کے باعث مقبوضہ کشمیر میں بھی نازک حالات چل رہے ہیں۔ کوئی طبی سہولت نہ ہونے کی وجہ سے مقبوضہ کشمیر میں دن با دن کرونا وائرس کی تیسری لہر کی بدولت صورتحال خراب ہوتی جارہی ہے تاہم بھارت کی جانب سے مقبوضہ کشمیر میں کرونا وائرس کی تصدیق لہر کو کم کرنے کے لیے کچھ اقدامات کرنے کی بجائے مقبوضہ کشمیر میں موجود 250 وینٹی لیٹرز کو بھارت میں منتقل کر دیا گیا ہے۔

ذرائع کے مطابق حریت رہنما یاسین ملک کی اہلیہ مشعال ملک کی جانب سے اپنے ایک ویڈیو پیغام میں کہا گیا ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں کرونا وائرس کی تیسری لہر سے بچاؤ کیلئے کوئی طبی سہولیات موجود نہیں ہے جس کی وجہ سے مقبوضہ کشمیر میں کرونا وائرس کے مثبت کیسز کی تعداد 2 لاکھ سے تجاوز کر چکی ہے۔

مشعال ملک کی جانب سے مزید کہا گیا ہے کہ کرونا وائرس کی بدولت دن با دن نازک ہوتی جا رہی ہے مگر بھارتی فورسز کی جانب سے مقبوضہ کشمیر کے اندر قید کشمیریوں کو تہاڑ جیل میں منتقل کیا جا رہا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ جیل کے اندر نہ کوئی ویکسین کی سہولت ہے اور نہ ہی کوئی ٹیسٹ کی اسی وجہ سے جیل میں کرونا وائرس کے پھیلاؤ کی شرح سب سے زیادہ ہے۔

مشعال ملک کی جانب سے اپنے جاری کردہ ویڈیو پیغام میں عالمی برادری سے کہا گیا ہے کہ وہ کرونا وائرس کے باعث مقبوضہ کشمیر میں پیدا شدہ حالات کا جائزہ لے۔

واضح رہے کہ کرونا وائرس کی تیسری لہر کے باعث بھارت بری طرح تباہ کاریوں کی لپیٹ میں ہے۔ بھارت میں ایک دن کے اندر کئی لاکھ لوگوں میں مثبت کیسی سامنے آرہے ہیں اور ہزاروں لوگ جان سے جا رہے ہیں۔ مقبوضہ کشمیر میں کرونا وائرس کے باعث حالت نازک ہونے کے باوجود بھارتی فورسز نے وینٹی لیٹرز کو بھارت میں منتقل کر دیا ہے۔ اور مقبوضہ کشمیر کے لوگوں کو مرنے کے لئے چھوڑ دیا ہے۔

Comments

No comments yet. Why don’t you start the discussion?

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *