ذرائع کے مطابق ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کی جانب سے بھارت میں کرونا وائرس کی تیسری لہر سے پیدا شدہ تباہکاریوں کو سامنے رکھتے ہوئے کہا گیا ہے کہ بھارت کو کرونا وائرس کی تیسری لہر سے نمٹنے کیلئے ٹھوس اور موثر اقدامات کرنے ہونگے۔
تفصیلات کے مطابق ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کے بھارت میں موجود نمائندہ ڈاکٹر روڈر کو آفرن کی جانب سے بھارت کو ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کا پیغام دیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ بھارت کورونا وائرس کی تیسری لہر سے نمٹنے کے لیے موثر اور ٹھوس اقدامات کرے۔ ان کا کہنا تھا کہ ایسا لگتا ہے جیسے فروری میں کرونا وائرس کی بدولت لگائی گئی پابندی اٹھا کر خود ہی کرونا وائرس کو پھیلنے کا موقع دیا گیا تھا۔ بھارت میں کرونا ایس او پیز کو چھوڑ دیا گیا تھا تاہم بھارت کی کرونا وائرس کی تیسری لہر کی بدولت ہونے والی موجودہ حالت کو سامنے رکھتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ یہ حالات ہم سب کے لئے پیغام ہیں کہ ہمیں کرونا ایس او پیز پر عملدرآمد کرنا چاہیے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق بھارت میں موجود ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کے نمائندے کی جانب سے مزید کہا گیا ہے کہ امریکہ اور یورپ کے مقابلے میں بھارت کے اندر کرونا وائرس سے پیدا شدہ حالات بہت مختلف ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ بھارت میں آبادی بہت زیادہ ہے یہ بھی کورونا وائرس کے پھیلاؤ کی ایک وجہ ہو سکتی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ کرونا وائرس سے نمٹنے کے لیے ایسی تیاریاں کرنا ہو گی جو وبا کے ختم ہونے تک موجود رہیں۔
واضح رہے کہ کرونا وائرس کی تیسری لہر کی شدت میں شدید اضافہ کے باعث بھارت اس وقت بد ترین حالات کا سامنا کر رہا ہے۔ پوری دنیا میں مودی سرکار کی جانب سے بنائی جانے والی احتیاطی تدابیروں کا مذاق اڑایا جا رہا ہے۔