ذرائع کے مطابق کرونا وائرس کی تیسری لہر کی شرح میں بڑھتے ہوئے اضافے کے تحت پاکستان کی جانب سے ایران اور پاکستان کے بارڈر کو مکمل طور پر سیل کر دیا گیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق حکومت پاکستان کی جانب سے کرونا وائرس کی تیسری لہر کے پھیلاؤ کو کم کرنے کے لئے ایران اور افغانستان کے بارڈر کو مکمل طور پر سیل کرکے تمام طرح کی آمدورفت بند کر دی گئی ہے۔ دونوں ممالک کے بارڈر سے مسافروں کے آنے جانے پر پابندی آج شام 6 بجے نافذ کر دی جائے گی۔
ذرائع کے مطابق کرونا وائرس کی تیسری لہر سے پیدا ہونے والی نامناسب صورتحال سے بچنے کے لیے پاکستان ایران اور افغانستان کے مابین بارڈرز کو سیل کر دیا گیا ہے۔ سرحدی حکام کی جانب سے کہا گیا ہے کہ ایران اور افغانستان کی سرحدوں پر سکیورٹی کو ہائی الرٹ کر رکھا ہے۔ پاکستان میں آنے اور جانے کے تمام راستوں کو مکمل طور پر سیل کردیا گیا ہے۔
ذرائع کے مطابق این سی او سی کی جانب سے ایک نوٹیفکیشن جاری کیا گیا ہے۔ اس نوٹیفیکیشن کے مطابق ایران اور افغانستان سے پیدل پاکستان ہونے والے افراد پر بھی پابندی عائد کردی گئی ہے۔ اس پابندی کے متعلق دونوں ممالک کے حکام کو آگاہ کردیا گیا ہے تاہم افغانستان سے پاکستان آنے والی کارگو اور ٹرانزٹ ٹریڈ کی گاڑیوں پر کوئی پابندی عائد نہیں ہوگی۔
واضح رہے کہ عائد کی جانے والی پابندی صرف افغانستان اور ایران کے شہریوں پر لاگو ہوگی۔ پاکستان کے شہری جو ایران اور افغانستان میں موجود ہیں ان کو بارڈر پار کرکے پاکستان میں آنے کی اجازت دی جائے گی اور اگر پاکستان سے کوئی افغانستان اور ایران جانا چاہیے تو وہ بھی جا سکے گا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ افغان شہریوں کو انتہائی طبعی ایمرجنسی کی حالت میں پاکستان آنے کی اجازت دی جائے گی۔