حکومت کا لاک ڈاؤن کا فیصلہ تاجر برادری نے مسترد کردیااور اپنے مطالبات پیش کر دیے

حکومت کا لاک ڈاؤن کا فیصلہ تاجر برادری نے مسترد کردیااور اپنے مطالبات پیش کر دیے

ذرائع کے مطابق کراچی کے تاجر برادری کی جانب سے حکومت پاکستان کے لاک ڈاؤن کے فیصلے کو مسترد کر دیا گیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق حکومت پاکستان کی جانب سے گزشتہ روز ایک نوٹیفکیشن جاری کیا گیا تھا جس میں عید الفطر کی تعطیلات کے ساتھ ساتھ لاک ڈاؤن کا بھی اعلان کیا گیا تھا۔ حکومت کی طرف سے فیصلہ کیا گیا تھا کہ 8 مئی سے 16 مئی تک تمام طرح کے کاروبار بند رکھے جائیں گے تاہم کراچی کی تاجر برادری کی جانب سے اس نوٹیفیکیشن کو مسترد کرتے ہوئے چاند رات تک 24 گھنٹے کاروبار کھولنے کا مطالبہ کر دیا گیا ہے۔

ذرائع کے مطابق اس نوٹیفیکیشن پر تاجر برادری کا کہنا تھا کہ تمام تاجر برادری عید کی شاپنگ کے لیے منتخب کیے گئے مخصوص وقت سے پہلے ہی بہت پریشان ہے۔ اسی سلسلے میں شرجیل گو پلانی کا کہنا تھا کہ حکومت پاکستان بازاروں میں کرونا وائرس کو روکنے کے لیے کاروباری اوقات کار میں اضافہ کر دے تاکہ بازاروں میں عوام کا رش کم ہو سکے۔ شرجیل گوپلانی کا مزید کہنا تھا کہ تاجر برادری کو چاند رات تک 24 گھنٹے کاروبار کرنے کی اجازت دی جائے۔ حکومت پاکستان کی طرف سے جاری کردہ نوٹیفکیشن کے مطابق آٹھ روز لگاتار کاروبار بند رکھنے سے تمام تاجروں کا بہت نقصان ہوگا۔

ذرائع کے مطابق انجمن تاجران کے چیئرمین الیاس میمن کی جانب سے کہا گیا ہے کہ حکومت پاکستان کے نوٹیفیکیشن کے مطابق طویل لاک ڈاؤن اور کاروباری بندش سے یومیہ اجرت پر کام کرنے والے غریب اور مزدور طبقہ کی مشکلات میں مزید اضافہ ہوگا۔

ذرائع کے مطابق دوسری جانب الیکٹرونکس ڈیلرز ایسوسی ایشن کے صدر رضوان عرفان کی جانب سے کہا گیا ہے کہ حکومت پاکستان سے مطالبہ کرتے ہیں کہ چاند رات تک 24 گھنٹے تمام چھوٹی بڑی مارکیٹیں کھولنے کی اجازت دی جائے کیونکہ زیادہ تر تاجربرادری پہلے ہی ایس او پیز کے حوالے سے جرمانے ادا کرکے مالی مشکلات کا شکار ہو چکی ہے۔

تاجر برادری کا مزید کہنا تھا کہ عید الفطر کی طویل تعطیلات کی وجہ سے صنعتکار برآمدی آرڈرز کو وقت پر مکمل نہیں کر پائیں گے۔ کارخانے اور فیکٹریاں بند ہونے کی وجہ سے ایکسپورٹ کا ہدف بھی متاثر ہوگا۔ دوسری جانب شادی ہالز کے مالکان نے بھی شادی ہال کھولنے کا مطالبہ کردیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ جتنا ایس او پیز پر ہم عمل کرتے ہیں کوئی بھی نہیں کرتا۔

Comments

No comments yet. Why don’t you start the discussion?

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *