وزیراعظم پاکستان عمران خان اور صدر مملکت عارف علوی کی جانب سے بھارت کی غیر قانونی حراست میں حریت رہنما کے انتقال پر اظہار افسوس کیا گیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز بھارتی فورسز کی کی غیر قانونی حراست میں کشمیر کے حریت رہنما اشرف صحرائی انتقال کر گئے تھے۔ ذرائع کے مطابق مقبوضہ کشمیر کی بھارت سے آزادی چاہنے والے حریت رہنما اشرف صحرائی کی عمر ستتر( 77) برس ہو چکی تھی۔ کشمیری رہنما اشرف صحرائی کو جموں کورٹ بلوال جیل میں رکھا گیا تھا جہاں انہوں نے علاج معالجے کی بھی سہولت میسر نہ تھی۔
وزیراعظم پاکستان عمران خان کی جانب سے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر ایک پیغام جاری کیا گیا جس میں حریت رہنما اشرف صحرائی کے بھارتی فورسز کی حراست میں انتقال پر اظہار افسوس کرتے ہوئے لکھا گیا کہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی ظلم و جبر عالمی برادری کے ضمیر پر دھبہ ہے۔ پاکستانی ہمیشہ کشمیریوں کے خود ارادیت کے حق کے لئے حمایت جاری رکھیں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ مقبوضہ کشمیر کو بھی یونائیٹڈ نیشن کی قراردادوں کے مطابق حق خود ارادیت ملنا چاہیے۔
ذرائع کے مطابق دوسری جانب صدر مملکت عارف علوی کی جانب سے حریت رہنما اشرف صحرائی کے انتقال پر انتہائی افسوس اور دکھ کا اظہار کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ اشرف صحرائی نے مقبوضہ کشمیر کے لوگوں کے حق خود ارادیت دلوانے کی کوششوں میں بہت سی خدمات سر انجام دی ہیں۔ صدر مملکت کا کہنا تھا کہ بھارت حریت رہنماؤں کو قید میں رکھ کر مقبوضہ کشمیر کی آزادی کی جدوجہد کو دبانے نہیں سکتا۔
صدر مملکت کا مزید کہنا تھا کہ بھارت کی ریاستی دہشت گردی کے خلاف اشرف صحرائی کی کوششوں کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔ صدر مملکت کی جانب سے مرحوم اشرف صحرائی کو مقبوضہ کشمیر کی آزادی کے لئے بڑی جدوجہد پر بہت عظیم خراج تحسین پیش کیا۔ اس کے ساتھ ساتھ صدر مملکت عارف علوی نے بھارتی ریاست سے مطالبہ کیا کہ وہ فی الفور تمام حریت رہنماؤں کو قید سے آزاد کرے۔
اس کے علاوہ صدر مملکت پاکستان نے بین الاقوامی قیادت اور یونائیٹڈ نیشنز سے مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ وہ مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کے خلاف نوٹس لیں۔ ہم ان کا کہنا تھا کہ بین الاقوامی برادری کشمیر کے متعلق کئے گئے وعدوں اور ذمہ داریوں کو پورا کریں۔