ذرائع کے مطابق امیر جماعت اسلامی سراج الحق کی جانب سے حکومت پاکستان پر تنقید کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ حکومت پاکستان دوسرے ممالک سے صدقہ اور فطرانہ لینے پر مجبور ہو چکی ہے۔
تفصیلات کے مطابق روشنیوں کے شہر کراچی میں الخدمت فاؤنڈیشن کی تقریب کے دوران میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے امیر جماعت اسلامی سراج الحق کا کہنا تھا کہ موجودہ حکومت پاکستان دوسرے ممالک سے صدقات اور خطرات لینے پر مجبور ہو چکی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں بسنے والے تمام لوگ روزانہ کے اخراجات کے لیے بھی آئی ایم ایف کے غلام بن کر رہ گئے ہیں۔
الخدمت فاؤنڈیشن کی تقریب کے دوران خطاب کرتے ہوئے امیر جماعت اسلامی سراج الحق کا کہنا تھا کہ استحصالی کے نظام کی بدولت پاکستان دو حصوں میں تقسیم ہو چکا ہے جس وجہ سے حکومت پاکستان دوسرے ممالک سے صدقہ اور فطرانہ لینے پر مجبور ہوئی ہے۔
امیر جماعت اسلامی کا کہنا تھا کہ ملک پاکستان میں وسائل کی کوئی کمی نہیں ہے تاہم کرپشن اور بدانتظامی کی وجہ سے ان کے پاکستان اس وقت معاشی تباہی کی لپیٹ میں ہے۔ موجودہ حکومت میں بنائی جانے والی خارجہ پولیسیاں گزشتہ حکومتوں سے ذرا بھی مختلف نہیں ہے۔ ہماری لڑائی کسی چہرے سے نہیں بلکہ پورے کے پورے نظام سے ہے۔
امیر جماعت اسلامی کا مزید کہنا تھا کہ فلسطین کی آزادی تک پاکستانی عوام ان کی سفارتی اور اخلاقی مدد جاری رکھے گی۔ عرب ممالک کی طرف دیکھنے کی بجائے پاکستانی عوام کے جذبات کو بھی دیکھنا چاہیے۔