ذرائع کے مطابق وفاقی وزیراطلاعات فواد چوہدری کی جانب سے کہا گیا ہے کہ راولپنڈی رنگ روڈ اسکینڈل میں حکومت کی جانب سے کرپشن کو پکڑا گیا اور نیب کو انکوائری کرنے کا حکم دیا گیا تھا۔
تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری کی جانب سے سینئر صحافیوں اور میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ راولپنڈی رنگ روڈ اسکینڈل میں کرپشن کو حکومت کی جانب سے پکڑا گیا اور نیب کو انکوائری کرنے کے متعلق تجاویز دی گئی۔
فواد چوہدری کی جانب سے کہا گیا کہ رنگ روڈ بنانے کے لیے زمین کی خریداری میں ڈھائی ارب روپے کی کرپشن کی گئی۔ حکومت پنجاب سے بھی انکوائری کرنے کا کہہ دیا گیا ہے۔ اب تک کی گئی انکوائری میں چودھری تنویر اور توقیر شاہ کا نام سامنے آ چکا ہے اور ان کے ساتھ ساتھ ہیں اس ایاز صادق کا نام بھی سامنے آیا ہے۔ مزید انکوائری کرنے پر مزید نام سامنے آئیں گے۔
وزیر اطلاعات کا مزید کہنا تھا کہ حکومت کی جانب سے رنگ روڈ راولپنڈی میں کی گئی کرپشن پکڑ کر 20 سے 23 ارب روپے بچاۓ گۓ ہیں۔ کسی بھی حکومت کی جانب سے اپنے دور میں اس طرح کرپشن نہیں پکڑی گئی۔ پاکستان تحریک انصاف کی حکومت نے خود کرپشن پکڑی اور نیب کو انکوائری کرنے کی ہدایات دیں۔ وزیراعظم پاکستان عمران خان کا کرپشن کے خلاف واضح نقطہ نظر ہے۔ وزیراعظم کا کہنا ہے کہ کرپشن پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔
واضح رہے کہ کچھ روز پہلے راولپنڈی رنگ روڈ اسکینڈل میں ملوث ڈپٹی کمشنر راولپنڈی، ڈپٹی کمشنر اٹک، اسسٹنٹ کمشنر راولپنڈی صدر اور اسسٹنٹ کمشنر فتح جنگ اور چیف آفیسر فتح جنگ تحصیل کونسل کو مجرم تسلیم کرتے ہوئے مجرمانہ غفلت اور خاموشی کی وجہ سے فوری طور پر عہدوں سے ہٹانے کی سفارشات بھیجی گئی ہیں۔ چند روز قبل وزیراعلیٰ پنجاب نے رنگ روڈ اسکینڈل کیس میں جاری کی جانے والی رپورٹس کو عوام کے سامنے پیش کرنے کا حکم بھی دیا تھا۔