ذرائع کے مطابق وفاقی وزیر خزانہ شوکت ترین کی جانب سے خوشخبری کا اعلان کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ آئندہ آنے والے مالی سال کے دوران پاکستان کی معاشی ترقی کی شرح میں اضافہ دیکھنے میں آئے گا۔
تفصیلات کے مطابق وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وفاقی وزیر خزانہ شوکت ترین کی جانب سے آئندہ مالی سال کے دوران معاشی ترقی کی شرح میں اضافے کی نوید سنائی گئی ہے۔
ذرائع کے مطابق پریس کانفرنس میں ویڈیو لنک کے ذریعے بات کرتے ہوئے وزیر خزانہ کی جانب سے کہا گیا ہے کہ رواں سال میں پاکستان کی معاشی ترقی کی شرح 3.94 ہے تاہم آئندہ آنے والے مالی سال کے دوران پاکستان کی معاشی ترقی کی شرح 5 ہو جائے گی۔
ذرائع کے مطابق گفتگو کے دوران وزیر خزانہ کی جانب سے کہا گیا ہے کہ حکومت پاکستان کی سب سے پہلی ترجیح اشیاء کی قیمتوں کا استحکام اور مہنگائی کو کنٹرول کرنا ہے۔ پاکستان میں زراعت پر لمبے عرصے سے توجہ نہ دینے کی وجہ سے پاکستان اس وقت غذائی قلت کا شکار ہو چکا ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ ملک میں زیادہ منافع خوری اور زخیرہ اندوزی کرنے والے عناصر کے ساتھ سختی سے نمٹنا پڑے گا۔
ٹیکس نیٹ کے متعلق بات کرتے ہوئے وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ ٹیکس نیٹ بڑھانے کے لئے ٹیکنالوجی عمل میں لائی جائے گی۔ سیلز ٹیکس کے لیے اب لاٹھیاں نہیں ماری جائیں گی بلکہ سہولیات دی جائیں گے۔ سیلز ٹیکس اور پٹرولیم لیوی کو کم کر دیا گیا ہے تاکہ پاکستانی عوام پر زیادہ بوجھ نہ پڑے۔ پاکستانی عوام سے وعدہ کرتے ہیں کہ اب ٹیرف میں مزید اضافہ نہیں ہوگا۔
وزیر خزانہ کی جانب سے پاکستان کا نام ایف اے ٹی ایف کی گرے لسٹ سے نکالنے کے متعلق کہا گیا ہے کہ ایف اے ٹی ایف کی گرے لسٹ سے نکلنے کی شرط آئی ایم ایف کے کسی پروگرام میں نہیں دیکھی۔ ایف اے ٹی ایف کی صرف ایک شرط باقی ہے اور ایف اے ٹی ایف کے معاملے پر پاکستان بھارت کے جواب کیلئے دوست ممالک سے رابطہ کر رہا ہے۔