ذرائع کے مطابق پاک فوج کے آرمی چیف لیفٹیننٹ جنرل قمر جاوید باجوہ کی جانب سے امریکی وزیر دفاع سے ٹیلیفونک رابطہ کیا گیا ہے۔ ٹیلیفون گفتگو کے دوران افغانستان میں امن قائم کرنے کے سلسلے میں پاکستان کے کردار کو سراہا گیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق امریکی وزیردفاع کی جانب سے پاکستان کی امن کی کوششوں کو سراہا اور پاکستان کے ساتھ آئندہ تعلقات کو بہتر کرنے کی خواہش کا اظہار کیا گیا ہے۔
ذرائع کے مطابق امریکی محکمہ دفاع پینٹاگون کی جانب سے کہا گیا ہے کہ اوورسیز اڈوں کی ممکنات پر کوئی تفصیل موجود نہیں ہے یہ ایک سفارتی بحث ہے جو ابھی تک مکمل نہیں ہوئی بلکہ جاری ہے۔
ذرائع کے مطابق امریکی محکمہ دفاع پینٹاگون کا کہنا تھا کہ دہشت گردی کو ختم کرنے کے لیے بہت سے آپشنز زیر غور ہیں جن میں سے اوورسیز اڈے ایک آپشن ہے۔ اس پر مزید بحث نہیں کی جا سکتی۔
دوسری جانب امریکی میڈیا کی طرف سے بیان جاری کیا گیا ہے کہ امریکی فوج نے افغانستان سے نکلنے کا عمل مزید تیز کر دیا ہے۔ اب امریکی فوج کو افغانستان سے نکالنے کے لیے 11 ستمبر کی بجائے جولائی کے وسط تک تیاریاں مکمل کی جا رہی ہیں۔
واضح رہے کہ افغان مجاہدین کے ساتھ امن معاہدے کرنے کے بعد اب امریکی فوج افغانستان چھوڑ کر واپس امریکہ جا رہی ہے۔