ذرائع کے مطابق حکومت پاکستان کی جانب سے کرونا وائرس کی تیسری لہر کی بڑھتی ہوئی شرح کے پیش نظر آکسیجن کی قلت کے خدشات کو دور کرنے کے لئے پاکستان میں آکسیجن کی مقامی پیداوار میں کافی حد تک اضافہ کر لیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق وفاقی حکومت نے اعلامیہ جاری کیا ہے کہ حکومت پاکستان اس وقت آکسیجن کی یومیہ پیداوار میں تیس میٹرک ٹن اضافہ کر چکی ہے۔
ذرائع کے مطابق حکومت پاکستان کی جانب سے اعلان کیا گیا ہے کہ اب آکسیجن گیس صنعتوں میں بننے کے بعد براہ راست محکمہ صحت کو منتقل کرنے کا منصوبہ بنا لیا گیا ہے اور اس کے ساتھ ساتھ حکومت پاکستان آکسیجن گیس کی درآمد کے لیے بھی دوسرے ممالک سے بات چیت کر رہی ہے۔
ذرائع کا کہنا تھا کہ حکومت پاکستان کی جانب سے کہا گیا ہے کہ پاکستان میں آکسیجن کی قلت کے خدشات کو دور کرنے کے لئے پاکستان ایک دن میں ایک سے دو آکسیجن گیس کے ٹینکر کو درآمد کرنے کا خواہش مند ہے۔
ذرائع نے مزید بتایا کہ اگلے ہفتے سے کراچی میں موجود نجی کمپنیاں روزانہ کی بنیاد پر 40 میٹرک ٹن آکسیجن گیس کی پیداوار کا منصوبہ شروع کرنےجا رہی ہیں۔
واضح رہے کہ کرونا وائرس کی تیسری لہر کی شرح میں شدید اضافے کے پیش نظر ہونے والی تباہ کاریوں میں پوری دنیا سمیت پاکستان بھی شامل ہے۔ کرونا وائرس کے بڑھتے ہوئے مریضوں کی وجہ سے پاکستان کے اسپتالوں میں آکسیجن کی کمی کے خدشات لاحق ہورہے ہیں۔
حالیہ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ پاکستان کے صوبہ خیبر پختونخوا میں آکسیجن کی یومیہ مقدار 72 ہزار لیٹر استعمال ہو رہی ہے۔ جس پر ماہرین کی جانب سے کہا گیا ہے کہ بہت جلد پاکستان بھی آکسیجن گیس کی کمی کا شکار ہو سکتا ہے۔ اس صورتحال کو سامنے رکھتے ہوئے پاکستان میں موجود آکسیجن گیس کی صنعتوں کی جانب سے آکسیجن کی یومیہ پیداوار میں اضافے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔