ذرائع کے مطابق حکومت پاکستان کی جانب سے کرونا وائرس کی تیسری لہر کی تباہ کاریوں کو سامنے رکھتے ہوئے بھارت سے تمام قسم کی آمدورفت کو ختم کرکے پابندی عائد کر دی گئی ہے۔
تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر برائے اطلاعات واہ چوہدری کی جانب سے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے ایک پیغام میں کہا گیا ہے کہ کرونا وائرس کی بدولت پیدا شدہ صورتحال کو سامنے رکھتے ہوئے بھارت کے ساتھ آمدورفت پر پابندی عائد کر دی گئی ہے۔ اور یہ پابندی اپریل کے تیسرے ہفتے سے لاگو کی گئی ہے۔ بھارت کے ساتھ ان درختوں پر لگائی جانے والی پابندی پر مکمل عمل ہو رہا ہے۔ آمد و رفت پر لگائی جانے والی پابندی کے باوجود اگر صورتحال بہتر نہ ہوئی تو حکومت پاکستان کو مزید سخت سے سخت اقدامات کرنے پڑیں گے۔
وفاقی وزیر برائے اطلاعات فواد چوہدری کی جانب سے مزید کہا گیا ہے کہ اگر صورتحال بہتر نہ ہوئی تو کرونا وائرس کی بگڑتی صورتحال کے لیے حکومت پاکستان سخت سے سخت اقدامات کرنے کی تیاری کر رہی ہے۔
واضح رہے کہ بھارت اس وقت بری طرح کرونا وائرس کی تیسری لہر کی لپیٹ میں ہے۔ گزشتہ کئی دنوں سے بھارت میں کورونا وائرس کی بدولت حالات بہت نازک ہو چکے ہیں۔ بھارتی میڈیا کے مطابق روزانہ کی بنیاد پر لاکھوں افراد میں کرونا مثبت کیسی سامنے آرہے ہیں اور اموات کی تعداد روزانہ کے بنیاد پر ہزاروں میں ہو چکی ہے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق گزشتہ روز کرونا وائرس کے پوزیٹیو کیسز کے رپورٹ ہونے کی تعداد تین لاکھ ساٹھ ہزار تھی اور انتقال کرنے والے افراد کی تعداد 3 ہزار 293 پر جا پہنچی تھی۔ اب تک مجموعی طور پر بھارت میں کورونا وائرس کی بدولت انتقال کرنے والے افراد کی تعداد 2 لاکھ سے بھی تجاوز کر چکی ہے۔
واضح رہے کہ چند روز قبل امریکی جریدے نے کرونا وائرس کی بدولت بھارت میں ہونے والی تباہ کاریوں کے متعلق رپورٹ پیش کی تھی۔ امریکی جریدے کی رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ بھارت میں تباہی پھیلانے والی کرونا وائرس کی قسم کا نام ڈبل میوٹنٹ ہے۔ جو کہ مختلف ممالک میں پائے جانے والے کرونا وائرس کی قسموں کا مجموعہ ہے۔