اسرائیل کا غزہ پر حملہ: چھ ماہ کے بچے کے علاوہ تمام افراد شہید ہوگئے

اسرائیل کا غزہ پر حملہ: چھ ماہ کے بچے کے علاوہ تمام افراد شہید ہوگئے

انٹرنیشنل میڈیا کے مطابق گزشتہ روز اسرائیل کی جانب سے غزہ پر فضائی حملے کے دوران ایک ہی خاندان کے چھ ماہ کے بچے کے علاوہ تمام افراد شہید ہوگئے ہیں۔

تفصیلات کے مطابق ہفتے کے روز اسرائیل کی جانب سے کیے گئے فضائی حملے میں دس فلسطینی شہید ہوگئے تھے جن میں زیادہ تر تعداد بچوں کی تھی۔ اسرائیل کی جانب سے کیے گئے فضائی حملے میں شہید ہونے والے ایک ہی خاندان کے افراد کی لاشوں کو فلسطینی شہریوں کی جانب سے اٹھا کر غزہ کی سڑکوں پر احتجاج کیا گیا۔

انٹرنیشنل میڈیا کا کہنا تھا کہ ایک فلسطینی شہری محمد حدیدی کی جانب سے میڈیا کو بتایا گیا ہے کہ ان کی بیوی اور ان کے پانچ بچے رشتہ داروں کے ہاں عید کی چھٹیاں منانے کے لیے گئے ہوئے۔ وہ اور ان کے تین بچے گزشتہ روز اسرائیل کی جانب سے کیے گئے فضائی حملے میں شہید ہو گئے ہیں۔ جبکہ ایک بچہ لاپتہ ہیں جس کی عمر گیارہ سال ہے۔

انٹرنیشنل میڈیا کے مطابق فلسطینی شہری محمد حدیدی کا مزید کہنا تھا کہ اسرائیل کی جانب سے گزشتہ روز کیے گئے فضائی حملے میں ان کا پورا خاندان شہید ہوگیا ہے تاہم ان کا ایک بچہ جس کی عمر چھ ماہ ہے وہ بچ گیا ہے۔ محمد مہدی کا کہنا تھا کہ میں دنیا یا بین الاقوامی تنظیموں یا ہیومن رائٹس گروپ سے کوئی مطالبہ نہیں کر رہا۔ یہاں کسی کو انسانی حقوق نہیں مل رہے ہیں یہ سب پروپیگنڈا ہے۔

شدید غم میں مبتلا فلسطینی شہری کا مزید کہنا تھا کہ چار جنگیں ہو چکی ہیں انھوں نے ہمارے ساتھ کیا کیا؟ بچوں کا کیا قصور تھا؟ کیا وہ یہودیوں پر راکٹ فائر کرتے تھے؟ انہیں کیوں قتل کیا گیا؟ کیا بچوں نے یہودیوں پر گولا باری کی؟ وہ سب بے گناہ تھے انہیں تب شہید کیا گیا جب وہ سو رہے تھے۔

دوسری طرف 6ماہ کے بچے کا علاج کرنے والے ڈاکٹر احمد کا کہنا تھا کہ چھ ماہ کا بچہ آدھی رات کو ہسپتال منتقل کیا گیا تھا۔ اس بچے کا نام عمر محمد حدیدی ہے اس بچے کی ٹوٹی ہوئی ٹانگوں اور دیگر زخموں کا علاج کیا جا رہا ہے۔ اس بچے کے علاوہ باقی تمام خاندان گزشتہ رات حملے میں شہید ہو چکا ہے۔

Comments

No comments yet. Why don’t you start the discussion?

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *