شاہ محمود قریشی نے گزشتہ روز اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس میں شرکت کی اور فلسطینیوں کے حق میں بھرپور آواز اٹھائی اور عالمی برادری سے اسرائیل کو باز رکھنے کا مطالبہ کیا
انکا یہ قدم امریکی میڈیا کو اشتعال دلا گیا ایک امریکی اینکر نے شاہ محمود پر یہود مخالف ہونے کا الزام لگادیا ایک انٹرویو کے دوران وزیرخارجہ شاہ محمود پر یہود مخالف ہونے کا الزام لگا دیا
ایک انٹرویو کے دوران وزیر خارجہ سے سیزفائر سے متعلق کیاجس پر وزیرخارجہ نےدوٹوک جواب دیا اور کہا کہ اسرائیل ہار رہا ہے میڈیا میں مضبوط تعلقات ہیں لیکن اس کے باوجود میڈیا یہ جنگ ہار رہا ہے شاہ محمود قریشی کے اس جواب پر امریکی اینکر سیخ پا ہو گئیں اور وزیرخارجہ کو یہود مخالف ہونے کا الزام لگا دیا
وزیر خارجہ نے بھی سخت انداز اپناتے ہوۂے کہا کہ اسرائیل کے میڈیا سے اچھے مراسم ہیں میڈیا کے لیے خوب پیسہ بھی بہایا جاتا ہے لیکن پھر بھی غزہ کی تباہی نے پوری دنیا کی آنکھیں کھول دی ہیں جس پر امریکی اینکر نے وزیرخارجہ پر یہود مخالف نفرت انگیز سوچ رکھنے کا الزام لگا دیا لیکن شاہ محمود قریشی اپنی بات پر ڈٹے رہے اور فلسطین کی حمایت جاری رکھی
خیال رہے جنرل اسمبلی کے اجلاس میں وزیر خارجہ نے کہا کہ اب وقت آگیا ہے کہ عالمی ادارے اسرائیل سے اس بربریت کی بازپرس کریں سلامتی کونسل نے اپنی ذمہ داریوں سے غفلت برتی جوکہ افسوس ناک ہے
ان کا مزید کہنا تھا کہ اسرائیل نے بربریٹ کی انتہاکردی ہے سینکڑوں فلسطینی شہید ہو چکے ہیں غزہ اجڑچکا ہے وہاں اندھیرا ہی اندھیرا ہے روشنی صرف اسرائیلی میزائلوں کی ہے اگر آج ہم کچھ کرتے ہیں تو یہ تاریخ کا حصہ بن جاۂے گا انہوں نے جنرل اسمبلی سے عالمی فوج بنانے کا مطالبہ کیا
انہوں نے کہا تھا کہ اسرائیل کا فلسطین سے کوئی مقابلہ نہیں ہے اسرائیل نے انسانیت کے خلاف قدم اٹھایا اس کا محاسبہ ہونا چاہئے فلسطینیوں کے تحفظ کے لیے اک فوج بننی چاہئے انہوں نے کہا کہ قوموں کی زندگی میں ایسے موڑ آتے ہیں جب وہ تاریخ لکھتے ہیں آج جو ہم کریں گے وہ تاریخ میں لکھا جاۂے گا فلسطینیوں کو خاموش نہیں کروایا جا سکتا ہم فلسطینیوں کے حق میں بات کرنے آئے ہیں