ذرائع کے مطابق مشتبہ پائلٹس لائسنس جاری کرنے کے متعلق وفاقی تحقیقاتی ادارے کی جانب سے ایک پائلٹ سمیت تین افراد کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق مشتبہ لائسنس جاری کرنے کے حوالے سے فیڈرل انویسٹی گیشن اتھارٹی کی جانب سے گرفتار کیے گئے افراد میں دو اسوسی ایشن اتھارٹی کے افسران اور ایک پائلٹ شامل ہیں۔
ذرائع کے مطابق مشتبہ پائلٹ لائسنس کیس کی تحقیقات فیڈرل انویسٹی کیشن اتھارٹی کے کارپوریٹ کرائم سرکل کی جانب سے کی گئی ہے جس کے نتیجے میں نجی ائیر لائنز کے ایک پائلٹ اور سول ایسوسی ایشن اتھارٹی کے دو افسران کو زیرحراست کیا گیا ہے۔
ذرائع کے مطابق فیڈرل انویسٹی کیشن اتھارٹی (ایف آئی اے )کے حکام کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ مشتبہ لائسنس کیس میں ملوث سول ایسوسی ایشن اتھارٹی کے دو افسران اور اہلکاروں کی جانب سے مبینہ طور پر بھاری رقم لیکر پائلٹس کی مدد کی گئی ہے۔
فیڈرل انویسٹی کیشن اتھارٹی کے حکام کی جانب سے بیان جاری کیا گیا ہے کہ اس معاملے پر مزید تحقیقات کی جارہی ہیں جس کے نتیجے میں مزید گرفتاریاں بھی متوقع ہیں۔
واضح رہے کہ جون دو 2020 میں قومی ایئر لائنز پاکستان ایئر ویز کے 150 پائلٹس کے لائسنسز مشتبہ ہونے کا انکشاف ہوا تھا۔ جس کے بعد ترجمان پی آئی اے کی جانب سے اعلان کیا گیا تھا کہ ان پائلٹس کو اب جہاز اڑانے سے روک دیا گیا ہے۔ ترجمان پی آئی اے کی جانب سے کہا گیا تھا کہ 150 پائلٹس کو انڈرگراؤنڈ کرنے سے پاکستان ایئر ویز کا فلائٹ آپریشن متاثر ہوگا لیکن فلائٹ سیفٹی اور مسافروں کا تحفظ تجارتی مفادات سے کہیں بالاتر ہے۔