انٹرنیشنل میڈیا کے مطابق انٹرنیشنل فیڈریشن آف ریڈ کراس کے ڈائریکٹر کی جانب سے جنوبی ایشیا کے ممالک میں کنٹرول میں نہ آنے والی کرونا وبا کو انسانی تباہی قرار دیدیا گیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق حالیہ چند ہفتوں میں کرونا وائرس کی تیسری لہر کی بڑھتی شرح کے پیش نظر ہونے والی تباہ کاریاں اس وقت پورے جنوبی ایشیاکو اپنے قابو میں کیے ہوئے ہیں۔ کرونا وائرس کی تیسری لہر کی شدت میں اضافہ کے باعث روزانہ کی بنیاد پر جنوبی ایشیا کے کئی ممالک میں اموات کی شرح بڑھتی جا رہی ہے۔ اس صورتحال کو سامنے رکھتے ہوئے انٹرنیشنل فیڈریشن آف ریڈ کراس کے ڈائرکٹر کی جانب سے ایک بیان جاری کیا گیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ جنوبی ایشیا میں کنٹرول سے باہر ہوتی ہوئی کرونا وبا اصل میں انسانی تباہی ہے۔
انٹرنیشنل میڈیا کے مطابق ڈائریکٹر آف ریڈ کراس کی جانب سے کہا گیا ہے کہ جنوبی ایشیا کے ممالک پاکستان، نیپال، سری لنکا اور بنگلہ دیش میں کرونا وائرس کی تیسری لہر کے باعث کرونا وائرس کے مثبت کیسسز اور اموات کی شرح میں شدید اضافہ ہوا ہے۔
انٹرنیشنل میڈیا کے مطابق ریڈ کراس کے ڈائریکٹر کا مزید کہنا تھا کہ چند ممالک میں کرونا وائرس کی تیسری لہر کی وجہ سے متاثر ہونے والے افراد اور انتقال کرنے والے افراد کی تعداد رپورٹ کی گئی تعداد سے بہت زیادہ ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ انسانی تباہی ہے اس کو روکنے کے لیے ہمیں ضروری اقدامات کرنے پڑیں گے۔
انٹرنیشنل فیڈریشن آف ریڈ کراس کے ڈائریکٹر کا مزید کہنا تھا کہ جنوبی ایشیائی ممالک میں کرونا وائرس کے مخالف استعمال کی جانے والی ویکسین کی شرح ایک فیصد ہے کیونکہ پورے ملک میں موجود افراد کے مقابلے میں صرف ایک فیصد افراد کو ہی کرونا ویکسین لگائی گئی ہےجبکہ بھارت میں کورونا وائرس کے لاکھوں کیسز کے باوجود وہاں کرونا ویکسین لگانے کے 2 فیصد ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ کونا وائرس کی وبا کو قابو کرنے کے لیے فوری اقدامات کی ضرورت ہے تاکہ بڑی انسانی تباہی سے بچا جا سکے۔