” واشنگٹن کو بڑھتی ہوئی کشیدگی پر گہری تشویش ہے” امریکی وزارت خارجہ

” واشنگٹن کو بڑھتی ہوئی کشیدگی پر گہری تشویش ہے” امریکی وزارت خارجہ

یروشلم کے پرانے شہر میں واقع مسجد اقصیٰ نہ صرف مسلمانوں کے لیے سب سے قابل احترام مقامات میں سے ایک ہے، بلکہ یہودیوں کے لیے بھی یہاں مقدس مقام بھی ہے جسے ٹیمپل ماؤنٹ کے نام سے جانا جاتا ہے

گزشتہ روز اسرائیلی فوج نے قبلہ اول مسجد اقصی پر حملہ کردیا حملہ اس وقت کیا گیا جب مسلمان نماز پڑھ رہے تھے اسرائیلی فورسز نے نمازیوں کو عبادات سے روکا جس پر مسجد میدان جنگ بن گیااسرائیلی پولیس کی جانب سے چلائی جانے والی ربڑ کی گولیوں سے 200 سے زیادہ فلسطینی زخمی ہوئے تھے جبکہ پولیس کے مطابق اس کے 18اہلکار بھی زخمیوں میں شامل ہیں۔

اس کے علاوہ بیت المقدس (یروشلم) میں سنیچر کو تازہ جھڑپوں میں 50 سے زیادہ فلسطینیوں کے زخمی ہونے کے بعد دو دن میں پولیس کے ہاتھوں زخمی ہونے والے فلسطینیوں کی تعداد 250 سے بڑھ گئی ہے۔

سنیچر کو جھڑپوں کا مرکز بیت المقدس کا پرانا شہر رہا جب ہزاروں فلسطینی مسلمان لیلۃ القدر کے موقع پر مسجدِ اقصیٰ میں عبادت کے لیے جمع ہو رہے تھے اس وقت یہ تصادم ہوا جس کے نتیجے میں 53 فلسطینی زخمی ہوئے ہیں جبکہ اسرائیلی پولیس نے اپنے ایک اہلکار کے زخمی ہونے کی تصدیق کی ہے۔

تفصیلات کے مطابق تصادم میں فلسطینی نوجوانوں نے پولیس اہلکاروں پر پتھراؤ کیا اور پولیس کی جانب سے لگائی گئی رکاوٹوں کو توڑ پھوڑ دیا جبکہ پولیس اہلکاروں نے مظاہرین پر ربر کی گولیاں چلائیں، سٹن گرینیڈ پھینکے جبکہ انھیں منتشر کرنے کے لیے واٹر کینن بھی استعمال کی۔

اسرائیلی پولیس نے بتایا کہ نمازیوں کی ہنگامہ آرائی‘ کی وجہ سے انھوں نے ’نظم و ضبط‘ بحال کرنے کے لیے طاقت کا استعمال کیا ہے۔

اقوام متحدہ نے بھی بیان دیا اور کہا ہے کہ اسرائیل کو کسی بھی قسم کی بے دخلی کے اقدامات کا ارادہ ملتوی کرنا چاہیے اور مظاہرین کے خلاف ’طاقت کے پر زیادہ سے زیادہ پابندی‘ لگانی چاہیے۔

امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ واشنگٹن کو ’بڑھتی ہوئی کشیدگی پر گہری تشویش ہے۔‘

اقوام متحدہ کے ٹور وینس لینڈ نے تمام فریقوں پر زور دیا ہے کہ وہ ’امن کے لیے یروشلم میں موجود مقدس مقامات کا احترام کریں۔‘

خیال رہے کہ اسرائیل نے سنہ 1967 کی مشرق وسطی کی جنگ کے بعد سے ہی مشرقی یروشلم پر قبضہ کر لیا تھا اور وہ پورے شہر کو اپنا دارالحکومت سمجھتا ہے،جبکہ فلسطینیوں کا دعویٰ ہے کہ مشرقی یروشلم مسقبل میں بننے والی ان کی آزاد ریاست کا دارالحکومت ہے۔

Comments

No comments yet. Why don’t you start the discussion?

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *