بین الاقوامی میڈیا کے مطابق اسرائیلی رکن پارلیمنٹ موشے راز کی جانب سے کہا گیا ہے کہ میزائل چاہے عام شہریوں پر برسائے جائے یا اس فلسطین پر یہ ایک جنگی جرم ہے۔ اسے جلد ختم ہو جانا چاہیے۔
تفصیلات کے مطابق مسجد الاقصی سے نجی ٹی وی چینل کو انٹرویو دیتے ہوئے موشے راز کی جانب سے کہا گیا ہے کہ بیت المقدس کے قریبی علاقوں سے فلسطینیوں کو بے گھر کرنے کے اسرائیلی فیصلے کی شدید مذمت کرتے ہیں اور یہ ایک کھلی نا انصافی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ہمیں اس ناانصافی والے فیصلے کو واپس لانا ہوگا اور جہاں فلسطینی پچھلے 70 سالوں سے رہ رہے ہیں انہیں وہیں رہنے دینا ہوگا۔
رکن پارلیمنٹ موشے راز کی جانب سے کہا گیا ہے کہ فلسطین اور اسرائیل کے مابین جاری تناؤ کا دو ریاستی حل آسان نہیں ہے تاہم ممکن ہے اور جنگ سے بچنے کا واحد حل ہم نہیں ہے۔ امن کے لئے سب سے پہلے اسرائیل اور فلسطین کو لڑائی روکنا پڑے گی۔ بدقسمتی سے اس جنگ کے دوران لوگ سخت گیر اور قیادت کرنے والے افراد کی حمایت کرتے ہیں۔ ہمیں فلسطین اور اسرائیل میں شہریوں کی آزادی اور حقوق کا خیال رکھنا ہوگا۔
فوری جنگ بندی سے متعلق بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ امریکی صدر کی جانب سے فوری جنگ بندی کی مخالفت کی گئی اور فوری جنگ بندی کے لیے سلامتی کونسل کی قرارداد کو رد کیا گیا۔ میرے خیال میں اس کی وجہ یہ ہے کہ وہ قرارداد غیر منصفانہ تھی کیوں کہ قرارداد میں صرف اسرائیل کے تشدد کے متعلق بات کی گئی تھی جبکہ فلسطین کے صدر کے متعلق بات نہیں کی گئی تھی۔
ان کی جانب سے مزید کہا گیا ہے کہ تشدد کے حوالے سے میں کوئی موازنہ نہیں کر رہا اور نہ ہی یہ کہہ رہا ہوں کے دونوں جانب سے تشدد برابر ہو رہا ہے۔ میں یہ کہنا چاہ رہا ہوں کہ عام شہریوں پر جنگی مزائل کا حملہ ایک جنگی جرم ہے چاہے وہ فلسطین کا ہو یا اسرائیل کا۔