ذرائع کے مطابق بھارت سے پاکستان آنے والے 12 سفارتکاروں میں سے ایک سفارتکار کی بیوی میں کرونا وائرس کی تصدیق ہو چکی ہے۔
تفصیلات کے مطابق گزشتہ دنوں بھارت کے بارہ سفارتکار بھارت سے پاکستان آئے تھے۔ پاکستان پہنچنے پر تمام سفارتکاروں اور ان کے خاندان کے افراد کا کرونا ٹیسٹ کیا گیا تھا۔
ذرائع کے مطابق ان 12 سفارت کاروں میں سے ایک سفارت کار کی اہلیہ میں کرونا وائرس کی تصدیق ہو چکی ہے۔ ادارہ صحت پاکستان کی جانب سے بھارت سے آنے والے تمام سفارت کاروں کو خاندان سمیت قرنطینہ میں منتقل کرکے مدت پوری کرنے کی ہدایات جاری کردی گئی ہیں۔
دوسری جانب پاکستان کے دفتر خارجہ کے ترجمان کی جانب سے کہا گیا ہےکہ بھارتی ہائی کمیشن کرونا ایس او پیز پر سختی سے عملدرآمد کروائے۔
واضح رہے کہ دنیا بھر کے مقابلے میں بھارت کے اندر کرونا وائرس کی سب سے زیادہ خطرناک قسم پائی گئی ہے۔ بھارتی کرونا وائرس کی وجہ سے بھارت کے اندر انتقال کرنے والے افراد کی تعداد 3 لاکھ سے بھی تجاوز کر چکی ہے جب کے ایک دن میں ریکارڈ کیسیز کی تعداد چار لاکھ بھی دیکھنے میں آ چکی ہے۔
کرونا وائرس کے ساتھ ساتھ بھارت میں ایک اور بیماری اپنی جڑیں مضبوط کرتی جا رہی ہے۔ یہ بیماری کالی پھوپھوندی ہیں جس کے مریضوں میں دن بدن اضافہ ہوتا چلا جا رہا ہے۔ بھارتی میڈیا کے مطابق بھارت کی ریاست راجستھان میں اس وقت اس بیماری کے پندرہ سو مریض موجود ہیں۔
بھارتی ڈاکٹرز کی جانب سے کہا گیا ہے کہ مختلف افراد جن میں کالی پھوپھوندی کی بیماری کافی بڑھ چکی ہے ان کی آنکھیں نکال لی جارہی ہیں تاکہ ان کی جان کو بچایا جا سکے کیونکہ یہی اس بیماری کا واحد علاج ہے۔ اگر ایسا نہ کیا جائے تو یہ بیماری دماغ تک پہنچ کر انسان کی موت کا باعث بن سکتی ہے۔